آپ خود کس جانب کھڑے ہیں؟
محمد ابوبکر صدیق
19 -06- 2020
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام اور مغرب ‘‘ کے مابین تقابل کی گفتگو میں خاص کر جب بات مغربی استعمار کی چل رہی ہو کہ امریکہ، اسرائیل ، برطانیہ اور دیگر اتحادی مسلم ممالک پر چڑھ دوڑے ہیں ظلم کر رہے ہیں تو عموما دیکھا گیا ہے کہ خود کو مفکر و مدبر قرار دینے والے لبرلز سیکولر اور کچھ بھولے کم مطالعہ والے نوجوانوں کا رویہ یہ ہوتا ہے کہ فورا بول پڑتے ہیں ’’جی اہل مغرب بھی تو یہی کہتے ہیں جب تم مسلمان طاقت ور تھے تو تم بھی تو یہی کرتے تھے، کبھی کس ملک پر چڑھ دوڑے تو کبھی کس ملک پر، افغانستان سے کبھی غزنوی نے حملے کئے تو کبھی خلجی نے تخت و تاراج کیا تو کبھی احمد شاہ ابدالی نے دہلی کی اینٹ سے اینٹ بجائی۔ لہذا امریکہ کے پاس بھی جواز ہے کی وہ جہاں چاہے حملہ کرے، انڈیا کے پاس جواز ہے کہ وہ کشمیر پر قابض ہو، اسرائیل کے پاس حق محفوظ ہے کہ فلسطین پر قابض رہیں کیونکہ وہ طاقت میں ہیں جیسے ماضی میں تم مسلمان طاقت میں تھے‘‘ گویا وہ دیسی لبرلز خود کو ’’نیوٹرل‘‘ شمار کر رہے ہوتے ہیں اور اپنے مغربی آقاوں کے ظالمانہ اقدامات کی شیطانی وکالت میں دلیل دے رہے ہوتے ہیں۔ بظاہر تو یہ ایک قوی دلیل لگتی ہے۔ اور بعض اوقات کچھ جذباتی احباب کو اس الزامی جواب پر پس و پیش ہوتے بھی دیکھا۔
حالانکہ دیکھا جائے تو یہ دلیل مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے اور وہ ایسے کہ جواباً آپ ایسے احباب سے یہ کہئے کہ بھائی ’’ پہلے آپ یہ فیصلہ کر لیں کہ آپ خود کس جانب ہیں؟ ‘‘ باقی بحث اس کے بعد کریں گے۔ آپ کے اس سوال کے بعد اس کے پاس تین آپشن رہ جاتے ہیں کہ وہ ان میں سے کسی ایک کو اپنا جواب بنائے۔
۔1۔ وہ بھی مغرب کی جانب ہے یعنی اسلامی نظریے کے خلاف ہے۔ یاد رہے مغرب سے مراد جغرافیائی مغرب نہیں بلکہ یہود و نصاری کی تہذیبی و تمدنی فکر مراد ہے۔لیکن وہ کبھی بھی اس جواب کو اختیار نہیں کرے گا کیونکہ کوئی بھی مسلمان کم سے کم واضح طور پر خود کو اس حد تک نہیں گراتا کہ وہ اغیار کی فکر کا نمائندہ بن جائے۔
۔2۔ وہ اسلام کی جانب ہے۔اس صورت میں ہم اُس سے کہیں گے کہ بھائی جب تم اسلام کی جانب ہو تو پھر ہمیں اس سے کیا غرض کہ مغرب کیا کہتا یا سوچتا ہے۔ ہماری نظر میں مغرب کا اقدام ظلم ہے۔ جبکہ ہمارے اسلاف کے اقدام جہاد فی سبیل اللہ عدل و انصاف کے لئے تھا ۔ اس لئے ہمارے اسلاف ٹھیک تھے اور اس بارے میں ہمیں کوئی تردد نہیں ہے اور نہ تمہیں کوئی شک ہونا چاھیے کیونکہ تم بھی اسلام کی جانب ہو۔
۔3۔ جی ’’میں نہ اِدھر ہوں نہ اُدھر‘‘ میں تو غیر جانب دار جج ہوں ۔ تو اس صورت میں ہم اُس سے کہیں گے کہ بھائی تمہیں جج بنایا کس نے ہے ؟ نہ تو ہم تمہیں جج مانتے ہیں اور نہ ہی اہل مغرب۔ ایسی کنفیوزڈ کیفیت میں مبتلا شخص کو اسلامی نظریے میں منافق کہا جاتا ہے جس کی حالت کے بارے میں قرآن مجید واضح طور پر کہتا ہے
مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَٰلِكَ لَا إِلَىٰ هَٰؤُلَاءِ وَلَا إِلَىٰ هَٰؤُلَاءِ ۚ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا (143) النساء
‘‘اس (کفر اور ایمان کے) معاملے میں متذبذب ہیں نہ پورے اِس طرف ہیں اور نہ پورے اُس طرف، اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کے لیے تو ہرگز کہیں راہ نہ پائے گا۔’’
منافقین کی ایسی حالت بیان کرنے کے بعد مومنین کو کہا گیا کہ وہ اپنے لئے واضح پوزیشن اختیار کریں۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِـرِيْنَ اَوْلِيَـآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّـٰهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (144)۔
‘‘اے ایمان والو! مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست نہ بناؤ، کیا تم اپنے اوپر اللہ کا صریح الزام لینا چاہتے ہو۔’’
اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ فِى الـدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِۚ وَلَنْ تَجِدَ لَـهُـمْ نَصِيْـرًا (145)۔
‘‘بے شک منافق دوزخ کے سب سے نچلے درجہ میں ہوں گے، اور تو ان کے لیے ہرگز کوئی مددگار نہ پائے گا۔’’
ہمارے اسلاف کے جہاد کی تاریخ کوئی پوشیدہ نہیں ہے۔ غیر مسلم قومیں دعائیں کرتی تھیں کہ ان کے ہم مذہب حکومتوں کے خلاف مسلمان فتح یاب ہوں کہ مسلمان عدل و انصاف دیتے ہیں ظلم نہیں کرتے۔ آپ ذرا تاریخ کے صفحات کھولنے کی زحمت تو کریں۔ضرت عمر ہی کے زمانے میں جب اسلامی فوجیں حمص (شام) سے ہٹ آئیں تو حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نے وہاں کے یہودیوں اور عیسائیوں کو بلاکر کئی لاکھ رقم جزیہ کی یہ کہہ کر واپس کردی کہ اب تمہاری حفاظت نہیں کرسکتے، اس لیے جزیے کی رقم بھی نہیں رکھ سکتے۔ تو وہاں کی عیسائی و یہودی آبادی دعائیں کرتے تھے کہ خدا کرے عیسائی افواج کے خلاف تمہیں فتح نصیب ہو کہ تم عدل و انصاف کرتے ہو۔ ان حقائق کے تناظر میں آپ پہلے یہ فیصلہ کر لیں کہ آپ خود کس جانب کھڑے ہیں باقی بحث اس کے بعد کر لیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں اور سبسکرائب کریں ۔
اسلامی معلومات ، روایتی معاشیات ، اسلامی معاشیات اور اسلامی بینکاری سے متعلق یو ٹیوب چینل
https://www.youtube.com/user/wasifkhansb?sub_confirmation=1