کورونا ویکسین اور دیسی لبرلز
محمد ابوبکر صدیق
24 -11- 2020
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کورونا کی وجہ سے جب پوری دنیا لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند تھی۔ تو دیسی لبرلز نے از راہ تمسخر کہنا شروع کردیا تھا کہ ’’طواف کعبہ کی بحالی اور مساجد میں نماز کی دوبارہ ابتداء اب اُس ویکسین پر منحصر ہے جو یہودی تیار کریں گے‘‘۔ اس قول سے یہ بات واضح ہوجاتی ہےکہ دیسی لبرلز کس قدر مغربی فکر کے قیدی ہیں اور حقائق کو وہ صرف انہی کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔ اسلام سے وہ صرف برائے نام جڑے ہوئے ہیں کہ وہ کسی مسلمان گھرانے میں پیدا ہو گئے۔ ورنہ ان کا سارا طرز حیات و معاشرت سب کا سب مغربی تہذیب کے الحادی رنگ میں رنگا ہوا ہے۔یہ جملہ سن کر ایسے لگتا ہے جیسےیہ بات کرنے والے یا تو خود کو یہودی سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ دیکھو ہم نے تو یہ تیر مار لیا۔یا پھر ایسا کہنے والے لوگ ’’شودے‘‘ ہوتےہیں۔
ان دیسی لبرلز کو شودا کیوں کہا؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسا جملہ یا نشتر ایک ایسے نوجوان کے ذہن سے نکلتا ہے جس نے اگرچہ اسلامی فضا و ماحول میں تو آنکھ کھولی ہو لیکن وہ اسلامی نصوص کا خاطر خواہ گہرا مطالعہ نہ کرسکنے کی بدولت ان کی تعبیرات کی روح سے آشنا نہ ہوسکا ہو۔ اس لئے میرے نزدیک وہ بے چارا قابل رحم ’’شودا‘‘ ہے۔ اس تیکھے جملے کا مقصد صرف اہل مذہب یا مولوی پر وار کرنا ہے۔ حالانکہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے بعد اسلامی نظام کے پس پشت چلے جانے کی بدولت اور آزادی کے بعد مغربی آقاوں کے نظام پر چلنے والے ملک میں ’’مولوی یا مدرسے‘‘ کا کبھی بھی ’’ سائنسی علوم اور ایجادات‘‘ کا سرے سے دعوی ہی نہیں رہا ۔ صاف ظاہر ہے وہ یہ دعوی کرتے بھی تو کیسے۔ اس کے لئے کافی وسائل درکار تھے۔ اربوں کھربوں کا فنڈ درکا تھا ۔ جبکہ مدارس تو صرف خیرات و صدقات پر ہی اپنا بجٹ پورا کرتے ہیں۔ طالب علم سے فیس تک نہیں لیتے ۔ رہائش اور خوراک کا انتظام بھی مدرسے کے ذمے ہوتا ہے۔ مینجمنٹ کی ڈگری نہ ہونے کے باوجود اتنے بڑے نظام کو وہ ویل مینیج کرتے ہیں۔ معاشرے کے نادارطبقے سے افراد لیتے ہیں اور کسی کو مفتی مفسر محدث اسکالر ، حافظ اور قاری بناتے ہیں وہ بھی بغیر فیس کے۔ یوں وہ نہ صرف معاشرے کے مفید افراد بنتے ہیں بلکہ افراد سازی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جب کہ دوسری طرف جدید علوم کی جامعات ہیں۔ ان کے لئے اربوں کھربوں کے فنڈ الگ سے ۔ طلبا کی رہائش کی فیسیں الگ۔ کھانے کے پیسے الگ وصول کئے جاتے ہیں ۔ فنانس کا پورا ڈیپارٹمنٹ بھاری بھرکم تنخواہیں لیتا ہے لیکن اس کے باوجود یونیورسٹیاں خسارے میں ۔ تحقیق کا حال تو یہ ہے کہ بس نہ پوچھیں ۔ انہی جامعات سے فارغ التحصیل ہوکر نوجوان گلے پھاڑ پھاڑ کر مولوی پر چینختا ہے کہ ترقی کیوں نہیں ہورہی۔ ایجادات کیوں نہیں ہورہی وغیرہ۔ ” چور بھی کہے چور چور” والی کہاوت تو سنی ہوگی۔ شاید وہ ایسا اس لئے کرتے ہیں کہ الٹا کوئی ان سے نہ پوچھ لے بھیا تم بتاو “قوم کا کروڑوں ڈکار کے تم نے کون سا بلب ایجاد کیا ہے”۔
ڈاکٹر محمد مشتاق صاحب نے بالکل بجا کہا ہے کہ ’’کورونا وائرس اہل مذہب کے لئے نہیں بلکہ الٹا لبرلز اور مذہب بیزار طبقے کے لئے چیلنج لایا ہے‘‘ وہ بتائیں کہ دنیا کی اتنی آبادی کیوں مری ۔ بلکہ میرا تو خیال ہے ان لبرلز کو الٹا لٹکا دیں کہ کرپٹ ہیں صرف قومی دولت لوٹی ہے اور بس ۔ جامعات میں تعلیم کے نام پر تعلیم سے زیادہ فحاشی اور الحادی فکر دی ہے۔ ہمارے معاشرے کے نوجوان کو فکری طور پر مفلس کردیا ہے۔ وہ اپنی اصل میراث سے زومبیز کی طرح کٹ چکا ہے۔ نہ تو وہ ہمارا ہے اور نہ ہی وہ اہل مغرب کے کسی کام کا۔ جامعات کا حال تو یہ ہے اردو وہ جانتے نہیں اور انگلش انہیں آتی نہیں۔
مولوی نے کمال کر دیا ہے کہ ان حالات میں وہ عوام الناس کو اللہ کی جانب آنے کی فکر دے رہے۔ لوگوں کو صبر و تحمل کا درس دے رہے ہیں ۔ وہ اگر یہ نہ کرتے تو کیا یاس و قنوط میں ڈوبے لوگ جس طرح پینک ہورہے تھے ان لال بجھکڑوں سے سنبھلنے تھے ۔ الٹا ینگ ڈاکٹرز احتجاج کر رہے ہیں کہ وہ علاج نہیں کریں گے۔ ہڑتال کی دھمکیاں دے رہے۔ یہ ہیں جناب آپ کی سائنسی جامعات سے پڑھ کر تیار ہونے والے اعلی ذہن جنہیں شاید بنیادی اخلاق کا بھی علم نہیں کہ نوکری کی آفر قبول کرنے کے بعد ان کے پاس یہ حق اخلاقی طور پر بھی نہیں ہے کہ وہ علاج سے انکار کریں۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ مولوی / ملا پر بہتان نہ لگائیں ۔ اپنے گریبان میں جھانکیں کہ تم نے کیا کیا ہے۔
یہ تو اللہ کا کرم ہوا کہ کورونا ویکسین کی دریافت ایک مسلمان سائنس دان جوڑے نے کی جن کا تعلق ترکی سے ہے۔ ہمیں تو خوشی ہوئی تاہم یہ خبر دیسی لبرلز کے لئے کسی عذاب سے کم نہیں بے چارے منہ دکھانے کے بھی قابل نہیں رہے۔ ویسے انہیں اگر کورونا ہوجائے تو مر جانا چاھئے ویکسین نہیں خریدنی چاھئے۔ ہاں اگر یہ ویکسین یہود و نصاری دریافت کرتے تو ہم مسلمان خرید لیتے کیونکہ ہمارا مذہب ہمیں اس بات کی اجازت نہیں حکم دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں اور سبسکرائب کریں ۔
اسلامی معلومات ، روایتی معاشیات ، اسلامی معاشیات اور اسلامی بینکاری سے متعلق یو ٹیوب چینل
https://www.youtube.com/user/wasifkhansb?sub_confirmation=1