ربیع الاول شریف اور فتوے
محمد ابوبکر صدیق
April 4, 2020
……………………………………………
محرم ہو یا ربیع الاول یا رجب المرجب جیسے ہی یہ مہینے شروع ہوتے ہیں تو چند پس ماندہ ذہنیت کے حامل لوگ ہر بار اِن مہینوں میں ہونے والے امور کے عدم جواز پر نئے عزم کے ساتھ پرانے فتوے انٹرنیٹ سے تلاش تلاش کر کاپی پیسٹ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ میں آج آپ احباب کو ایک سوچ دیتا چلوں کہ ذرا غور کی جئے کہ فتوی فتوی کھیلتے ہم کتنا دور نکل آئے ہیں؟؟؟ فتوی لینا پہلے مشکل کام ہوتا تھا لیکن موجودہ سافٹ ورلڈ میں اب فتوے ڈھونڈنا مشکل نہیں رہا۔ “”مفتی اعظم گوگل”” کے پاس ہر طرح کا فتوی موجود ہے۔ بس کاپی اور پیسٹ کرنے کی زحمت کرنی پڑتی ہے اور اس تلاش میں آپ کا عالم ہونا بھی کوئی لازمی نہیں رہا۔ بس انگلیاں چلائیں فتوی تیار ملے گا۔ آپ نے کبھی سوچا کہ ایک دوسرے کی نکیر میں بات کو شرک و کفر تک پہنچانے کا یہ رویہ، کیا مناسب رویہ ہے؟؟؟ اگر تو فتوی فتوی کا کھیل امت کے بکھرے شیرازے کو یکجا کرسکتا ہے اور امت کی ٹوٹی ہوئی تسبیح کے دانوں کو ایک لڑی میں پھر سے پرو سکتا ہے تو پھر یہ کھیل ضرور کھیلئے۔ ایک امر جو اپنی ذات میں نہ واجب و فرض ہے اور نہ ہی حرام۔ بلکہ وہ اباحت و استحباب کے درجے پر ہے۔تو ایسے امر پر فتوی فتوی کا کھیل سوائے باہمی تنافر و عداوت کے کوئی کار خیر سرانجام نہیں دے رہا اور ماضی کا منافرانہ ماحول اس کا ثبوت ہے۔ تو پھر ہم ایسے امور کو انتہائوں تک لے جانے پر بضد ہوکر کیوں باہم دست و گریباں ہوں۔ خاص کر اس وقت کہ جب دشمن اپنی صفوں کو متحد کرچکا ہے اور ففتھ جنریشن وار شروع کرچکا ہے۔ باہمی اختلافی امور پر ہمارے اسلاف کے رویے کیا رہے؟؟؟ کبھی ان کی پاکیزہ زندگیوں کا بھی مطالعہ کی جئے ۔ یقین جانیے باہمی اختلافی امور پر ہمارے بردبار رویے ہمارے معاشرے کو نیاگان کہن کے اخلاص عمل کی دولت سے مالا مال کرسکتے ہیں۔ لیکن اس کے لئے ہمیں جہاد کرنا پڑے گا اپنی انا سے، اپنی میں سے۔ جب ہم اپنی انا کے بت توڑ کر ایک دوسرے کو خیر الانام صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت سے دیکھیں گے تو شاید ہم اپنے لئے سب سے بہترین امت ہونے کے اعزاز کو دوبارہ سے بحال کر سکیں گے۔ فرقہ کب بنتا ہے ؟؟؟ انسان کی نظر جب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات سے ہٹ کر کسی دوسری شخصیت پر جم جائے تو پھر فرقہ واریت پیدا ہوتی ہے۔ لیکن نگاہ اگر خیر الانام صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت پر رہے تو امت کی وحدت کا تصور زندہ ہوتا ہے۔ اپنی نگاہ حضور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم پر جمائیے اور ایک دوسرے کے اختلاف رائے کو برداشت کی جئے۔ اللہ کریم ہمیں ہمارے نفس کی محبت کے فریب سے محفوظ فرمائے اور ایک امت بننے کی توفیق عطا فرمائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں اور سبسکرائب کریں ۔
اسلامی معلومات ، روایتی معاشیات ، اسلامی معاشیات اور اسلامی بینکاری سے متعلق یو ٹیوب چینل
https://www.youtube.com/user/wasifkhansb?sub_confirmation=1