اشتراکی سُرخوں کی بائبل
Ten Commandments of Communism
تحریر : محمد ابوبکر صدیق
…………………………………….
انہیں آپ اشتراکی کوچہ گردوں کے 10 انقلابی نکات کہئے یا سرخوں کے آبا و اجداد کی بائبل ، ایک ہی بات ہے۔
پس منظر
جرمنی کے شہر ڈسلڈورف میں مئی 1919 میں ،”کمیونسٹ قواعد برائے انقلاب ” کی خفیہ دستاویز دریافت کی گئی تھی۔ ’انھیں پہلی بار اسی سال 1919 میں‘ بارٹلس ویل (اوکلاہوما) کے ایگزیمنر-انٹرپرائز ’میں ریاستہائے متحدہ میں شائع کیا گیا تھا۔ آپ ذرا اس وقت کے سرخوں کے دس نکات ملاحظہ کی جئے اور آج کے لال بجھکڑوں یعنی ” اہل عورت مارچ ” کے انداز و اخلاق بھی دیکھیے کہ کتنی مطابقت پائی جاتی ہے۔ میں یہاں ان نکات کا ترجمہ پیش کر رہا ہوں۔ البتہ انگلش کے لئے لنک موجود ہے۔
کمیونسٹ قواعد برائے انقلاب
۔1۔ نوجوانوں کے اخلاق تباہ کردو۔ انہیں مذہب سے دور کر دو ، جنسیات کی شہوانی لذت میں مبتلا کردو، اور سطحی باتوں الجھانے کی ترغیب دو۔
۔2۔ نشر و اشاعت کے تمام ذرائع پر بتدریج قبضہ کرو۔
۔3۔ عوامی شعور کو کھیل کود میں محو کردو۔ ان میں جنسی شہوانی رغبت کے لئے فحش لٹریچر عام کرو۔ اور دیگر فضولیات میں مصروف رکھو۔
۔4۔ لوگوں کو فضول اور غیر اہم مباحث میں الجھا کر ان میں باہمی عداوت اور دشمنی پیدا کر کے چھوٹے چھوٹے گروہوں میں تقسیم کرو اور علاقائی عصبیتوں کو ہوا دو۔
۔5۔ عوام کے حقیقی رہنماوں کو بدنام کردو ۔ ان کی تضحیک و تذلیل کرو ، ان پر الزامات ، بہتان و تنقید کرو تاکہ قومی قیادت پر ان کا اعتماد ختم ہو۔
۔6۔ ہمیشہ جمہوریت کا راگ الاپو لیکن جتنا جلدی ممکن ہو طاقت کے استعمال سے اقتدار حاصل کرو۔
۔7۔ فضول کاموں میں حکومتی اسراف پر حکومت کی حوصلہ افزائی کرتے رہو تاکہ وہ مالی طور پر تباہ ہوجائے۔ عوام میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے اور افراط زر کا خوف بھر دو ۔
۔8۔ بڑی انڈسٹریز میں نازک وقت میں بڑی بڑی ہڑتالیں کراو، بدامنی اور انتشار کے ایسے حالات پیدا کرو کہ حکومتیں ان کے سامنے بے بس ہو جائیں۔
۔9۔ لایعنی بحثوں کے ذریعے اخلاقیات کو بگاڑ دو، دیانت ، متانت ، ایمانداری اور اعتماد کے ماحول کو مکمل طور پر ختم کردو ۔
۔10۔ جائز اور ناجائز لائسنس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ہتھیار جمع کرنے کی کوشش کرو ۔ کسی نہ کسی بہانے مسلح رضا کار تیار کرو تاکہ کسی بھی وقت طاقت سے اقتدار حاصل کیا جاسکے اور عوام الناس مجبور اور بے بس ہو کر تابع ہوجائیں۔
تو یہ ہے جناب آج کل کے ” لال بجھکڑوں ” یعنی سُرخوں کی اساسی دستاویز جسے آپ اشتراکیت کی قرارداد مقاصد کہہ سکتے ہیں۔ ( عوام سے التجا ہے کہ ” سرخ ہوگا ، سرخ ہوگا ” کا نعرہ لگانے والوں کی جوتوں سے مار مار کے “سرخ “ کردیں پھر پوچھ لیں رنگ ٹھیک ہے یا اور شوخ کریں)۔ کیونکہ یہ جب آئیں گے تو روٹی کا نعرہ لگا کر روٹی چھین لیں گے، کپڑے کا نعرہ لگا کر ننگا کریں گے، مکان کا نعرہ لگا کر مکان چھین لیں گے۔ یقین نہ ہو تو پاکستان کی کمیونسٹ پارٹی پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت دیکھ لی جئے۔ ان کی مقابل جماعت آتی تو سرمایہ داریت کو فروغ دیتی ۔ اس طرح مملکت خداد پاکستان اشتراکیت اور سرمایہ داریت کے دو پاٹوں کے درمیان پس کر رہ گیا۔ابلیس نے سرمایہ داریت متعارف کروایا توجہاں جہاں یہ ناکام ہوا تو وہاں اشتراکیت نے سر اٹھایا۔ ابلیس نے اسے بھی اپنا دست نگر بنالیا۔ دونوں نظام اگرچہ ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن دونوں نظاموں کا نقطہ وحید سود ہے جس پر ان کا اتفاق ہے اور یہ اتفاق کیوں نہ ہو کہ دونوں کی لگامیں ابلیس کے ہاتھ میں جو ہیں۔ دونوں نظام اسلامی نظام کو زیر کرنے کے لئے ہی تو بنائے گئے۔ تھا۔
سرمایہ داریت اور اشتراکیت میں اختلاف کیا ہے؟
ان دونوں نظاموں کے اہداف میں عمومی طور پر کوئی فرق نہیں۔ یہ دونوں نظام ایک مقصد کے حصول کی جد و جہد کرتے ہیں البتہ اس مقصود کے حصول میں طریقہ کار میں فرق ہے۔ وہ مقصد واحد کیا ہے؟؟ انسان کی خواہشات کی تسکین وتکمیل زندگی کا بنیادی مقصد ہے۔ یہ دونوں نظام باہم دست و گریباں نظر آتے ہیں۔ کیونکہ ایک نظام سرمایہ دار انسان کی خواہشات پر زور دیتا ہے تو دوسرا مزدور کی خواہشات کا علم لے کر اٹھتا ہے۔ لیکن دونوں میں خدائی کا منصب انسانی خواہشات کے پاس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک سرمایہ داریت کا حامل ہو یا اشتراکیت کا لیکن ان سب ممالک میں ہیومن رائٹس مشترک ہیں ۔ جس کی ایک مثال ہم جنس پرستی کا قانونی جواز ہے۔بقول اقبال ۔۔۔ ابلیس نے اپنے چیلوں سے کہا تھا
کب ڈرا سکتے ہیں مجھ کو اشتراکی کُوچہ گرد
یہ پریشاں روزگار، آشفتہ مغز، آشُفتہ مُو
ہے اگر مجھ کو خطر کوئی تو اُس اُمّت سے ہے
جس کی خاکستر میں ہے اب تک شرارِ آرزو
خال خال اس قوم میں اب تک نظر آتے ہیں وہ
کرتے ہیں اشکِ سحر گاہی سے جو ظالم وضُو
جانتا ہے، جس پہ روشن باطنِ ایّام ہے
مزدکِیّت فتنہ فردا نہیں، اسلام ہے! ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں اور سبسکرائب کریں ۔
اسلامی معلومات ، روایتی معاشیات ، اسلامی معاشیات اور اسلامی بینکاری سے متعلق یو ٹیوب چینل
https://www.youtube.com/user/wasifkhansb?sub_confirmation=1